My Blogs

Law of Attraction

کہتے ہیں دل کا موسم اچھا ہو تو باہر کا موسم حسین ہوہی جاتا ہے، سچ کہتے ہیں ۔۔ کراچی سے جب بھی کسی کی فون کال آتی پہلا سوال یہی پوچھا جاتا کہ موسم کیسا ہے ۔ اس کا جواب دینے کے لئے مجھے دل اور دماغ کو ایک جملے پر متفق کرنے کے لئے کم و بیش تیس سیکنڈ لگتے ، سرپر کڑی دھوپ کے باوجود دل کے لئے موسم بے انتہا سہانا رہتا ۔۔ اسی لئے جواب ہمیشہ ہی معتدل رہا کہ موسم اچھا ہے ۔۔ ہر موقع پر دیئے جانے والے اس ایک جواب نے مجھے احساس دلایا کہ مطمئن دل کتنی طاقت رکھتا ہے ۔ وہ کڑی دھوپ کو چھاؤں بناسکتا ہے ، تنہائی کو خوش نما احساس بنا سکتا ہے ۔ یہ سوچ آپ پر کائنات کی ایک اہم کشش سے بھی پردہ اٹھاتی ہے ، جسے عام زبان میں لا آف اٹریکشن کہا جاتا ہے ۔ یعنی جس چیز کو ہم شدت سے چاہتے ہیں کائنات اسے ہم سے ملانے کے لئے کوشش کرتی ہے ۔۔ اس بات کا مفہوم مشہور زمانہ ناول ایلکمسٹ کا تھیم ہے اور تمام ناول اسی ایک فلسفے کے گرد گھومتا ہے ۔اس کشش سے ہمیں واقفیت ہو یا نہ ہو ہم اسکا حصہ ضرور ہوتے ہیں ۔۔ اللہ پاک کی طرف سے ملنے والی توفیق ہی اس کشش کا ادراک ممکن بناتی ہے ۔۔
نئے شہر میں ایک ہفتہ گذارنے کے بعد ویک اینڈ پر ناشتے کے لئے میں نے اپنی پسندیدہ جگہ کا انتخاب کیا ۔ شہر کی عام سی جگہ کی میری زندگی میں بے پناہ خاص اہمیت رہی ہے ۔۔ پہلی بار جب اسکالرشپ پر ملک سے باہر جانے کا موقعہ ملا تو انٹرویو کہ لیئے میں اسلام آباد آئی تھی ، سردی کا موسم تھا اور انجان شہر میں پہلا ناشتہ میں نے اسی جگہ پر کیا تھا ۔ اسی لمحے میرا اس جگہ سے ایک خاص رشتہ جڑ گیا ۔ اور پھر جب جب اسلام آبا کا چکر لگا میں نے اس جگہ پر حاضری ضرور دی اور بیرون ملک جا کر سیکھنے کی کامیابی کو یاد کیا ۔ اس بار بھی جب میں حاضری دینے اس مقام پر پہنچی تو ایک لمحے کے لئے حیران ہوگئی ۔ کیوں کہ یہ جگہ تو میرے نئے دفتر کے پاس ہے ۔ فورا مجھے قدرت کے لا آف اٹریکشن کا خیال آیا اور دل نے بے ساختہ رب کا شکر ادا کیا ۔ کہ اللہ پاک نے میرے رزق کے لئے اس جگہ کو منتخب کیا جو میرے دل کے قریب ہے ۔۔ یہ کائنات کی کشش نہیں تو اور کیا ہے ۔ اب دفتر جاتے ہوئے روز اس جگہ کا دیدار ہوتا ہے اور روز دل جھک کر رب کا شکر ادا کرتا ہے ۔
پیار کا پہلا شہر تو پیرس سے منسوب ہے ، مستنصر حسین تارڑ کے شاہکار نے ہزاروں کو پیرس کی محبت میں گرفتار کیا ، اسی محبت میں گرفتار میرے من میں اسلام آباد کو یہ مقام حاصل ہے ۔۔ اسی لئے یہاں کا موسم جیسا بھی کو دل کو ہمیشہ بھاتا ہے ۔۔ سردیوں میں کئی پرانی یادیں دل کو گرماتی ہیں ، اور کڑی دھوپ میں سہنرے پل نرم چھاؤں کا کام کرتے ہیں ۔۔