Sharm el sheikh
Text for This Block
مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ کا شمار دنیا کے ان شہروں میں ہوتا ہے جہاں پاکستانیوں کے لئے ” آن ارائیول ویزا ” ۔۔ یعنی آمد پر ویزا کی سہولت موجود ہے ۔ یہ ایک پرسکون مقام ہے جو کہ اسکی وجہ شہرت بھی ہے ۔ شرم الشیخ کے لفظی معنی شیخ کی خلیج کے ہیں ۔۔ اس شہر کو دنیا کا پرامن شہر بھی کہا جاتا ہے ۔ اسی لیئے یہاں متعدد پیس کانفرنسز منعقد کی جاچکی ہیں ، جبکہ دوہزار بائیس میں شرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس کا انعقاد ہوا تھا ۔ شرم الشیخ بحیر احمر ، ریڈ سی کے ساحل پر پھیلا ہوا ہے ۔ یہاں کی آبادی صرف پچھتر ہزار ہے ، قاہرہ سے شرم الشیخ کا براستہ سڑک سفر آٹھ سے دس گھنٹے کا ہے ۔ تمام راستہ ویران اور سنسان ہے ، مٹی کے ٹیلے ، خاموش پہاڑی سلسلے کے سوا کچھ نظر نہیں آتا ۔ قاہرہ سے شہر میں داخل ہوتے ہوئے کئی چیک پوسٹ سے گزرنا پڑتا ہے ۔ ویران سڑکوں پر بسوں کو خالی کرایا جاتا ہے ، مسافروں اور سامان کی جامع تلاشی لی جاتی ہے ۔ سفر کی تھکن اور سخت چیکنگ میں مسافر خود کو دہشتگرد تصور کرنے لگتے ہیں ، بدگمان ، بدتہذیت سیکیورٹی اہلکاروں کی تلاشی کی رہی سہی کسر سراغ رساں کتے سامان سونگھ کر پوری کرتے ہیں ۔ شرم الشیخ اپنے محل وقوع کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ سخت سیکیورٹی کی ایک وجہ یہ بھی ہے ۔ مصراسرائیل چھ روزہ جنگ کے دوران تل ابیب نے شرم الشیخ پر قبضہ کرلیا تھا ۔ جسے بعد میں امن معاہدے کے تحت واپس مصر کو سونپا گیا
شرم الشیخ میں دوہزار سے زیادہ ریزورٹس ہیں ۔ بیشتر ساحل کے قریب ہیں ، جہاں پہنچ کر سفر کی تھکن دور ہوجاتی ہے۔ واٹر اسپورٹس اس شہر کا خاصہ ہے ۔ دو روز کے لئے ہمارا قیام پیرامیسا نامی ریسورٹ میں ہوا ۔۔ یہ شارکس بے کے قریب ہے ۔ اس ریزوٹ کا ایک بڑا حصہ زیرتعمیر تھا ۔۔ لیکن جتنا رقبہ آپریشنل ہے اسکی سیر کے لئے بھی کم از کم ہفتہ درکار تھا ۔ یہاں کشادہ ڈائننگ ایریا ۔۔ کئی ریستوران ۔۔ اسنیک بار ۔ متعدد سوئمنگ پولز ۔۔ کڈز پلے ایریا ۔ بال روم ۔ جمنازئم ، اسپا ، جیکوزی اور اسپورٹ ایرینا سمیت کئی سیر و تفریح کے مقامات ہیں ۔ ہمیں چھ ہزار والے بلاک میں روم دستیاب تھا ، جہاں سے سمندر کا راستہ نزدیک اور دلکش ہے ۔ ساحل کے قریب ٹیلوں پر چھتریوں کا سایہ ہے ۔ ٹھنڈے ٹھار مشروبات کے ساتھ لہروں کے دیدار کے لئے بہترین آرم گاہ بنائی گئی ہے ۔ سن باتھ کے لئے یورپی بلخصوص روسی مہمانوں کا تانتا تھا ۔ پاکستانیوں کے لئے سورج کی سکائی زیادہ پرکشش نہیں ۔ اسکی بڑی وجہ ہماری رنگت بھی ہے جو جھلس کر سیاح ہوجاتی ہے ۔
شرم الشیخ میں دو روزہ قیام کسی رولر کوسٹر رائیڈ سے کم نہ تھا ۔ دو روز میں ریزوٹ اور بحیراحمر کی سیر ناممکن ٹاسک تھا ، جسے پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ اس دوران پیراسیلنگ ، اسپیڈ بوٹنگ ، اسنارکلنگ ، اور سی ٹوور سے لطف اندوز ہوئے ۔ میری چیک لسٹ میں سمندر کنارے سورج طلوع ہونے کا نظارہ دیکھنا ، خاموش ساحل پر چند لمحوں کے لئے خواب خرگوش کے مزے لینا بھی شامل تھا ، جسے میں انجام دینے میں کامیاب رہی ۔ بحیرہ احمر میں لہریں کم اور پانی بے حد شفاف ہے ۔ مچھلیاں تیرتی دکھائی دیتی ہیں ، لیکن سمندر اس قدر نمکین ہے کہ پانی میں ڈنکی لگانے والے بلبلا اٹھتے ہیں ۔ یہ سمندر کئی رنگ بدلتا ہے ، کسی مقام پر یہ ہلکا تو کہیں گہرا نیلا ہے ۔ بلیو لگونا پر ریف دیکھنے کے لئے لے جایا جاتا ہے ، جہاں سمندر آسمانی رنگ کا ہے اور پانی قدرے کم نمکین ہے ۔ بلیو لگونا کے سامنے آپ کو ایک جزیرہ دکھائی دے گا ، جسے
Tiran island
کہتے ہیں ۔ یہ جزیرہ اب سعودی عرب کی ملکیت ہے ۔۔
شرم الشیخ کے ڈاؤن ٹاؤن میں قائم شاپنگ سینٹرز بھی پرکشش مقام ہے ۔۔ جگہ جگہ سینڈ آرٹسٹ دکھائی دیں گے ، بڑے برینڈڈ اسٹورز کے ساتھ مقامی اشیا کے اسٹورز کی بھی بھرمار ہے۔ شاپنگ کے شوقین افراد اس بات کا ضرور خیال رکھے کہ مصر میں وہی خریدار کامیاب ہے جو سودے بازی جانتا ہے ، پانچ ہزار مصری پونڈز سے شروع ہونے والی چیز سو مصری پونڈز میں بھی مل جاتی ہے ۔۔
سودے بازی کا فارمولا سروسز پر بھی لاگو ہوتا ہے ۔۔ شوہر نامدار نے واٹر رائڈز میں اس صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا ۔۔ ریزوٹ میں ہماری ملاقات انتظامیہ کی ایک خاتون سے ہوئی ۔ جس کا نام وکٹوریہ تھا ۔ خاتون نے چیک آوٹ کے بعد وین کے انتظار میں ہمارے لئے نماز کی جگہ کا انتظام کیا تھا ۔ یوکرائن سے تعلق رکھنے والی خاتون نے بتایا کہ وہ اسلام سے متعلق تعلیم لے رہی ہے ۔ وہ اسلام قبول کرنے جارہی ہے ۔ اور چاہتی ہے اسکے خاندان والے بھی اسکی پیروی کریں ۔
شرم الشیخ کی مقامی زبان عربی ہے ۔ لیکن یہاں روسی ، جرمن اور فرانسیسی زبانیں بھی مقبول ہیں ۔ پرسکون مقام کے متلاشی کے لئے یہ ایک بہترین شہر ہے جو کہ زیادہ جیب پر بھاری نہیں پڑتا ۔ یہاں زیادہ سے زیادہ تو من بھاتا قیام کیا جاسکتا ہے لیکن بھرپور لطف اٹھانے کے لئے کم از کم بھی ہفتہ درکار ہے ، ورنہ ہماری طرح دو روز کی زیارت کرکے شرم الشیخ سے واپسی پر بڑی شرم آئے گی ۔۔