آپا
آپا
دفترمیں ساتھی خاتون کے لباس کی تعریف کی تو اس نے دلچسپ کہانی سنائی بتایا کہ یہ جوڑا اسکی کزن کا ہے پانچ سال پہلے شادی کے بعد جب یہ لباس اسے فٹ نہ ہوا تو مجھے دے دیا ، نصف دہائي کے دوران بڑی بہن بھی یہ لباس کئی بار زیب تن کرچکی ہے لیکن اب تک یہ پہلے جیسا دلکش ہے۔ اس نے يہ جملہ پھر دہرايا کہ بڑی بہن کے پہننے کے باوجود اگر کوئی جوڑا محفوظ رہے تو اس کا مطلب اسکی کوالٹی انتہائی عمدہ ہے ۔ اسکي بات مجھے بھی ماضی میں لے گئي ، تین بہنوں میں سب سے چھوٹی تھی لیکن مجھ سے سولہ چودہ اور بارہ سال بڑی بہنوں کی نسبت ميں قدآور اور صحت مند تھي لہذا انکے تمام جوڑے مجھے تیرہ چودہ سال کی عمر میں ہی دستیاب ہونے لگے ، وہ معصوم اور مجبور بہنیں میری کسما پرسی پر جوڑے ہمیشہ دے دیا کرتیں لیکن اس کے بعد انہیں جو ہزیمت اٹھانی پڑتی اس کا میں اب اندازہ لگاسکتی ہوں ، کسی بہن کو سسرال جانا ہوتا کسی کو اسکول پڑھانے اور کوئی دفتر اور سب کا ایک ہی حال ہوتا اگر وہ مجھے دیا ہوا جوڑا بغیر تفتیش کئے پہن کر چلی جاتیں تو پہلے خود شرمندی سے مرتی اور پھر گھر آکر مجھے مارتی ۔ باقی خیر تھی دو جگہ سے تو جوڑا لازمی چھدا ہوا ہوتا ، آستین اور پاجاما ۔ بات جوڑے پر ختم ہوتی تو شاید قابل برداشت بھی ہوتی رو دھو کر انکے جوتے بھی لیتی تھی اور وہ جب واپس گھر لوٹتي تو وہ آدھے ادھورے ہوتے، مصنوعی جیولری ٹوٹی ہوئی لٹکتی ہوئی پائی جاتی ۔ ۔ یہ سلسلہ کم وبیش دو بہنوں کے ساتھ انکی شادیوں تک چلا جبکہ ایک بہن کی شادی کے بعد بھی قسمت نہ بدلی وہ ہمدرد انسان دوست دل رکھنے کی وجہ سے آج تک بھگت رہی ہے اور میری حرکتوں میں بہتری کے باوجود چند پرانے ڈائیلائگز آج بھی سننے ملتے ہیں تم نہيں سدھر سکتي ، ايسي کيوں ہو تم وغيرہ وغيرہ ۔۔ پہلے صرف آپا آفس جاتی تھیں اب مجھے بھی جانا پڑتا ہے ، چھوٹی تھی تو آپا کے کپڑے آجاتے تھے اب اتنی بڑی ہوگئی ہوں اور آپا تو پہلے جیسی ہی دبلی پلتی تو اب آپا میری خاطر بڑے کپڑے پہنتی ہے ۔ پرلطف بات یہ ہے کہ میں بہترین کپڑے خرید سکتی ہوں اور آپا بھی اکثر اپنے جیسا دوسرا لباس میرے لئے لیتی بھی ہیں لیکن جو مزہ اب بھی آپا کے کپڑوں اور پھر اسکے بعد دو چار کڑوے جملوں میں ہے وہ نئے کپڑوں میں نہیں ۔ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپا کے کپڑے انکی طرح اتنے حسین ہوتے ہیں کہ میرے دوستوں کو میرے انداز سے اس بات کا باخوبی اندازہ ہے کہ ہر اچھی چیز آپا ہی کی ہوسکتی ہے ۔ سب سے زیادہ دلچسپ مرحلہ تو اس وقت آتا ہے جب اپنی خریدی ہوئی چیز اگر کسی کو اچھی لگے تو فورا سننے ملتا ہے ۔۔ آپا کی ہے نا ۔۔ اسی لئے میں نے بھی زندگی کا یہ سادہ اصول اپنایا ہوا ہے ، میرے پاس موجود ہر اچھی اوربہترین چیز یہاں تک بہترین تحفہ بھی آپا کو دیتی ہوں اور آج بھی آپا ہی کی چیزیں استعمال کرنے میں عافيت محسوس کرتی ہوں ۔۔ کیوں کہ یہ چیزیں نہیں بلکہ احساس ہے ، پیاری چیز سب سے پیارے شخص ہونے تک کا احساس ۔۔