My Blogs

شکرالحمدوللہ

يہ سال سال ہے عشق و جمال کا
عشق کے حصار کا ،عشق کمال کا
دعاؤں کي قبوليت، تمناؤں کا نزول
عطائے کرم ، بخشش وسوال کا
ملے جو ان سے تو محسوس یہ ہوا
لمحوں ميں کٹ گيا ہو سفر ماہ و سال کا
پھر يوں ہوا خوشيوں بھرا دن ڈھل گيا
نظروں سے گر گيا جب رتبہ کمال کا
کچھ اس نے دلادي دل کي اوقات ہم کو ياد
موقعہ ہي نہ رہا پھر رنج و ملال کا
گذرا وہ وقت بھي نئے آغاز کے لئے
بدل گيا منظر نظر ميں حسب حال کا
سفرعشق بنا ساتھ انکے پر لطف اور پر کيف
گماں پھر نہ رہا مجھ کو کسي احتمال کا
توفيق کي مھبۃ ملي ، سعادت بنا سفر
ذکرکیا ہو عقل کي زورۃ پر حسن و جمال کا
سال نو کے ہیں عہدوپيماں یہی بہت
خود احتساب کرسکيں نامہ اعمال کا