My Blogs

رب سے رشتہ کیسے مضبوط ہوسکتا ہے

ہم اکثر يہ جملہ سنتے ہيں بولتے ہيں ، يقين رکھتے ہيں کہ اللہ دلوں کا حال جانتا ہے ، اسے سب معلوم ہے، دعا نہ بھي کرے تو اسے ہمارے دلوں کي مرادوں پر قدرت حاصل ہے۔ بے شک ايسا ہي ہے اور مجھ سميت کئي افراد دعا کي صورت ميں اللہ سے طويل گفتگو نہ کرنے کا ايک يہ جواز بھي پيش کرہي ديتے ہيں۔ دوست کي حج کے بعد مکہ سے واپسي پر جب ملنے گئي تو اس نے اپنا تجربہ شئير کيا اور کہا کہ تمام مقدس مقامات اور لمحات ميں سب لوگوں کے لئے دعائيں مانگي ليکن اپنے لئے مانگ نہ سکي۔ ميں نے دوست کا غم غلط کرنے کے لئے فورا اپنا عقيدہ جھاڑا اور کہا کہ کوئي بات نہيں اللہ دل کا حال جانتا ہے تمہاري مراديں اسے معلوم ہيں۔ اس پر وہاں موجود ايک بے حد پياري ساتھي نے مجھے دعا کرنے کي اہميت بتاتے ہوئے کہا کہ اللہ سے مانگنا ضروري ہے ، بچوں کي طرح ضد کرکے مانگنا چاہيئے اس سے آپ کا رب کے ساتھ رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔ حاجياني دوست نے بھي اس بات کي توثيق کي اور کہا کہ حج جيسا اہم فريضہ بھي تو صرف دعا ہي ہے ۔ مکہ سے مني ، مني سے عرفہ ، عرفہ سے مزدلفہ اور پھر مني اور جمرات سميت مکہ تک کا پانچ روزہ حج صرف دعا ہي ہے ۔ کہيں کوئي نفل نمازيں نہيں ادا کرني ، فرض نمازيں مزدلفہ ميں تو قضا تک نہيں ہوتي ۔ عرفہ کے ميدان سے آپ رات کے جس پہر بھي مزدلفہ پہنچيں گے مغرب عشاہ ادا کريں گے ۔ ان پانچ دنوں ميں اللہ سے قربت کا واحد ذريعہ صرف دعا ہي ہے۔ چلتے جانا ہے ، اس رب کو ياد کرنا ہے اور دعائيں مانگتے رہنا ہے ۔ دعا کي عبادت اس قدر خاص ہے کہ عازمين يوم عرفہ کا روزہ نہيں رکھتے جبکہ عالم کے مسلمانوں کو يوم عرفہ کا روزہ رکھنے کي ممانعت نہيں ۔ مجھے حج کئے بيس سال گذر گئے ليکن ان تمام سالوں ميں حج کے اس اہم پہلو پر کبھي غور نہيں کيا ۔ دعا کي اہميت کو کبھي اس قدر خوبي سے سمجھا ، جانا اورمحسوس نہيں کيا ۔ گفتگو کے اس حسين سفر ميں جنت سےنکالے جانے پرحضرت آدم کي دعا پر بات ہوئي ، حضرت ابراہيم کي دعا سے آگ باغ ہوئي ، حضرت موسي کي دعا سے دريا ميں راستہ بنا اور امت کي شفاعت کے لئے رسول پاک صل اللہ عليہ والہ وسلم کي دعاؤں کا ذکر ہوا ۔ دعا ہي عبادتوں کا مغز ہے ۔ عاجزی، انکساری بے چارگی کا اظہار ہے ، اس کی قدرت اور اپنی کم مائیگی و ذلت کا اعتراف ہے ۔ گويا دعا ہي عشق و جنوں باقي سب وحشت ہے ۔۔ مير تقي مير کے بقول

عالم عالم عشق و جنوں ہے دنیا دنیا تہمت ہے
دریا دریا روتا ہوں میں صحرا صحرا وحشت ہے