اسے چھو کر دعا کریں اور مراد پائیں
اسپین کے دفتری دورے پر جمہوری چیک میں ویک اینڈ گذارنے کا پروگرام بنا ۔ یہ مشورہ میرے بھارتی گولیگ نے میرے مزاج کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا تھا ۔ یورپ کی گہماگہمی سے ہٹ کر تاریخ کی پرتوں میں لپٹے ہوئے پراگ کا شمار ایک بہترین سیاحتی شہر میں ہوتا ہے ۔ جہاں سیر کے لئے آںے والوں کا تانتا بندھا رہتا ہے لیکن بیک وقت تاریخی عمارتیں اپنے اندر ایک پراسرار دنیا سمائے ہوئے جو مجھ جیسے سیاحوں کی روح کی تسکین کا سبب ہے ۔ قدم قدم پر صدیوں پرانے مجسمے کھڑے ہیں ، تین سو چار سو سال قدیم عمارتیں میوزیم بن چکی ہیں ۔ طرز تعمیر کا حسن محصور کن ہے ۔ اسی سحر سے بھرپور لطف اٹھانے کے لئے میں نے چارلس بریج کی سیر کا پروگرام علی الصبح بنالیا ۔۔ ٹھہٹرتی سردی میں تاریخی بریج پر پہنچی تو صحت کے لئے دوڑنے والوں کے سوا کسی کو نہ پایا ۔۔ ماضی کی کہانی سنانے کے لئے اس پل پر دوقامت مجمسے کھڑے ہیں ۔ ان بولتے پتھروں سے گذرتے ہوئے میری نظر ایک تختی پر پڑی جس پر لکھا تھا کہ ” اگر مراد پانا چاہتے ہیں تو اسے چھو کر دعا کریں” اس تختی پر نصب مجمسہ سینٹ جان کا ہے ۔ ایک روز قبل ہی ہاپ آن ہاپ آف بس میں سوار ہوتے ہوئے مجھے اسمارٹ گائیڈ ایپ کا پتہ چلا ، جس کی مدد سے آپ کسی بھی جگہ کی سیر کے دوران آڈیو گائیڈ سے اس مقام کا مکمل تعارف حاصل کرسکتے ہیں ۔۔ اس ایپ کے ذریعے میں نے چارلس بریج پر بنے سینٹ جان کے مجسمے کی تاریخ جانی ۔۔ آرتھوڈاکس کے مطابق ۔۔ سینٹ جان کے سامنے ملکہ نے کسی بات کا اعتراف کیا ، بادشاہ نے جاننے کے لئے سینٹ پر دباؤ ڈالا لیکن سینٹ جان نے امانت میں خیانت نہ کی ۔ ملکہ کی کہی ہوئی بات نہ بتائی ، جس پر سینٹ جان کو دریا میں پھینک دیا گیا ۔ اور اسی خوبی کی بنا کر ۔۔ سینٹ جان کے ماننے والوں نے انہیں شہید کا لقب دیا ۔۔ سینٹ جان کی یاد میں چارلس بریج پر انکا مجسمہ نصب ہے ۔۔ جہاں موجود سنہری فنپاروں کو چھو کر دعا مانگنے کا تصور رائج ہے ۔ پیروکار اور عیقدت مندوں کے ساتھ سیاح بھی مجمسے کو چھو کر دعا مانگتے ہیں ۔۔ میرے لیئے روایت یا واقعے سے کہیں زیادہ اس میں پوشیدہ یہ پیغام پر کشش رہا ۔۔ کہ کسی کی کہی ہوئی بات امانت ہوتی ہے ۔۔ اس پر پردہ رکھنا فرض ہے ۔۔ اور یہ فرض ہر مذہب کا حصہ ہے ۔ اس سوچ کے ساتھ میں نے چارلس بریج کی سیر کو آگے بڑھایا اور دہگر مجسموں سے جڑی کہانیاں جاننے کے ساتھ دو ٹاورز کا بھی رخ کیا ۔ جہاں سے پورے پراگ کا ںظارہ کیا جاسکتا ہے ۔ جس میں کیسل ، چرچ سمیت کئی اہم مقامات شامل ہیں ۔ پراگ کی دو روزہ سیر کا یہ دوسرا پڑاؤ تھا ۔۔ اگلی منزل کا چناؤ پراگ کی سیر کا اہم مقصد ہے ۔۔ جس کے احوال کے لئے اگلی قسط کا انتظار کرنا ہوگا ۔۔
Subtitle for This Block
Text for This Block